تازہ ترین

گوگل کانفرنس میں پاکستانی ایپس اور گیمز کی پذیرائی

گوگل کانفرنس میں گفتگو کے دوران ذکر ہوا کہ حالیہ برسوں میں، پاکستان کی گیمنگ اور ایپ انڈسٹری نے متاثر کن ترقی کا مظاہرہ کیا ہے، 2018 سے 2023 تک مقامی طور پر تیار کردہ ایپس کے عالمی ڈاؤن لوڈز میں 32 فیصد کی مجموعی سالانہ شرح نمو (سی اے جی آر) اضافہ بھی شامل ہے۔

یہ بات لاہور میں گوگل کے زیرتحت ہونے والی تھنک ایپس نامی کانفرنس میں سامنے آئی۔ گوگل کانفرنس میں بتایا گیا کہ اگرچہ مجموعی طور پر ایپ ڈاؤن لوڈز میں 2023 میں معمولی کمی آئی اور پاکستان عالمی سطح پر 17ویں نمبر پر آ گیا، تاہم ان ایپ پرچیز کی آمدنی میں 50 فیصد اضافے سے صنعت مضبوط بنی رہی۔

گوگل کانفرنس میں صنعت کے عالمی اور علاقائی رہنماؤں اور ماہرین سمیت پاکستان کے تقریباً 350 سے زیادہ ڈویلپرز نے شرکت کی۔ ڈویلپرز کی معاونت کے لیے گوگل 2024 میں نئے پروگرام شروع کر رہا ہے۔

ان میں سے ایک گیم ڈیزائن ماسٹرکلاس نامی پروگرام ہے جس کے تحت ملک کے اعلیٰ اسٹوڈیوز سے پاکستان کے سب سے باصلاحیت گیم ڈیویلپرز کو اکٹھا کیا جا رہا ہے، انہیں 6 ماہ کے خصوصی پروگرام کے ذریعے اعلیٰ معیار کی گیمز بنانے کی تربیت دی جاتی ہے۔

دوسرا پروگرام گوگل ایڈز اکیڈمی ہے جس کے تحت لاہور اور اسلام آباد میں ذاتی طور پر آف لائن ہیکاتھون ورکشاپس منعقد ہوتی ہیں، جہاں ڈویلپرز ایپ کی ترقی کی حکمت عملیوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ذاتی تربیت تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

بِلڈ وڈ اے آئی اور کلاؤڈ اے آئی اسٹڈی جیمز کے تحت ڈویلپرز آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی اور کلاؤڈ کی عملی تربیت کے ذریعے بھی اپنی مہارت میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ اس پروگرام کے تحت اب تک 9,300 سے زیادہ ڈویلپرز کو تربیت دی جا چکی ہے۔

پاکستان کے لیے گوگل کے ڈائریکٹر فرحان ایس قریشی نے کہا کہ ہمارا مقصد ڈویلپرز کو اے آئی سے چلنے والی پروڈکٹس اور وسائل تک رسائی فراہم کر کے انہیں غیر معمولی گیمز اور ایپس بنانے، منافع میں اضافہ کرنے اور پائیدار کاروبار قائم کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

سحرش نایاب
سحرش نایابhttps://truthsocial.pk/
سحرش بول نیوز کی سینئر رپورٹر ہیں، جو ماس کمیونیکیشن اور ٹیکنالوجیز میں مہارت رکھتی ہیں۔ اس سے پہلے وہ سماء، جیو، اور آج نیوز کے ساتھ کام کر چکی ہیں اور سیاسی خبروں اور معیشت کے عروج و زوال پر رپورٹنگ کر چکی ہیں۔ وہ اسلام آباد میں مقیم ہیں۔ جب رپورٹنگ نہیں کر رہی ہوتیں، تو انہیں اکثر بلاگنگ، مطالعہ، اور نئی جگہوں کی سیر کرتے ہوئے پایا جا سکتا ہے۔