برطانیہ کے ایک بینک نے بتایا ہے کہ، سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی آپ کی آواز کی ریکارڈنگ آپ کے خاندان والوں اور دوستوں کے خلاف جعلسازی کی واردات میں استعمال کی جاسکتی ہے۔ بینک کی جانب سے کیے جانے والے سروے میں معلوم ہوا کہ تقریب نصف آبادی (46 فی صد) اس قسم کی جعلسازی سے ناآشنا تھے۔
اسٹارلنگ بینک نے بتایا کہ وائس کلوننگ اسکیمز (جن میں جعلساز اپ لوڈ کی گئی ویڈیوز سے کسی شخص کی آواز نقل کرسکتے ہیں) لوگوں کو پھنسانے میں استعمال کی جاسکتی ہے۔
بینک کا کہنا تھا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) مجرمان کو کسی بھی شخص کی آڈیو کے چند سیکنڈز کے ٹکڑے سے آواز کی نقل تیار کرنے کے لیے نوائس کلوننگ کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ آواز کا یہ نمونہ سوشل میڈیا سے باآسانی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
بعد ازاں جعلساز اس شخص کے خاندان والوں کی شناخت کر کے اس نقلی آواز کا استعمال کرتے ہوئے فوری طور پر پیسوں کا مطالبہ کرسکتے ہیں۔ سروے سے معلوم ہوا کہ 28 فی صد افراد کا یہ ماننا ہےکہ انہیں گزشتہ برس اے آئی وائس کلوننگ اسکیم کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
سروے میں آٹھ فی صد افراد نے بتایا کہ ان سے جتنے بھی پیسے مانگے گئے وہ دے دیں گے، اس خیال کے باوجود کہ موصول ہونے والی کال انہیں اجنبی محسوس ہو۔